>
Fa   |   Ar   |   En
   اسلام کی نظر میں خواتین کی میراث  
   
نویسنده بتول طوبی
منبع گام دوم انقلاب اسلامي از منظر قرآن و حديث - 1399 - دوره : 1 - گام دوم انقلاب اسلامی از منظر قرآن و حدیث - کد همایش: 99200-59338 - صفحه:0 -0
چکیده    اللہ سبحانہ و تعالی کا احسان ہے اس نے ہمیں خلق کیا ہماری ضروریات کو پورا کیا اور ہمیں ہدایت کی نعمت سے فیض یاب کیا لیکن اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ ایک بہترین دین بطور اسلام کو ہمارے لئے منتخب فرمایا اور اسلام ہی وہ واحد دین ہے جس میں ہر انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کی کامیابی کے لئے اصول و قوانین وضع کئے تاکہ انسان بہترین طریقے سے زندگی گزار سکے۔ نیز اسلام نے بہت سے حقوق کے بارے میں فرمایا جیسے (والدین کےحقوق ،اولاد کے حقوق ، زوجین کے حقوق ، ہمسایہ کے حقوق ، خواتین کے حقوق -----) ان تمام حقوق کے علاوہ ایک حق میراث بھی ہےاگر انسان باقی تمام حقوق کے ساتھ حق میراث کو بھی ادا کرے تو زندگی کا نظام بہتر ہو سکتاہے ابتدائی مسلمانوں کی فطرت پسندی اور موجودہ دور میں عورتوں اور مردوں کی مکمل مساوات کے حامیوں کی بنیادی حیثیت اختیار کرنے والا مسئلہ خواتین کی میراث کا مسئلہ ہے میرا موضوع سخن ؛اسلام کی نظر میں خواتین کی میراث ؛ہے اسلام نے حقوق و فرائض کی تکمیل کے لئے ایک منصفانہ نظام پیش کیا پس ضرورت اس امر کی ہے کہ جسطرح مرد کو انکا حق حصہ دیا جاتا ہےاسی طرح عورت کو بھی اسکا حق یا حصہ دیا جائے اس مقالے کو لکھنے کا مقصد بھی یہی ہے۔ ہمارے معاشرے میں عورت کو وراثت سے محروم رکھا جاتا ہے جبکہ یہ در اصل عورت کا شرعی حق ہے اسے ازلحاظ شرعی دینا چاہیے کہتے ہیں کیوں اسلام میں عورت کی میراث مرد کی میراث سے کم ہے کیا یہ عورت کے ساتھ ظلم نہیں ہے ؟ اس مختصر مقالہ میں کوشش کی گئی ہے کہ اسلامی قانون کے ذرائع کو تلاش کر کے اس اسلامی حکم کے فلسفے کی وضاحت کی جائے ۔اس مقالہ میں اسلام سے پہلے کی قوموں اور لوگوں اور غیراسلامی مذاہب میں خواتین کی وراثت کی تاریخ کا جائزہ لیا گیا ہے ۔اور اسلام میں خواتین کی وراثت کا ذکر کرتے ہوئے ،اٹھائے گئے مسائل کا جواب دیتے ہوئے مرد اور عورت کی وراثت میں فرق کا فلسفہ بیان کیا گیا ہے۔ اور اس پر زور دیا جانا چاہئےکہ فقہی حقوق میں وراثت کا قانون معاشی و معاشرتی انصاف کی بنیاد پر اور ضرورت کے مطابق جائیداد کی تقسیم کی جائیں ۔وراثت کے بارے میں اسلام نے اس بات کی منطوری دیکر خواتین کی شخصیت اور انسانی اقدار کو نظر انداز کیا ہے کہ عورتیں مردوں سے کم ہیں۔ اس موضوع پر کام تو ہوا ہے مگر کلی طور پر۔لیکن اس مقالہ میں صرف خواتین کی میراث کو بیان کیا گیا ہے۔
کلیدواژه جنگ نرم، جامعه، بیانیه، بصیرت، مقام معظم رهبری
آدرس , iran
پست الکترونیکی askarishigri@yahoo.com
 
   a  
   
Authors
  
 
 

Copyright 2023
Islamic World Science Citation Center
All Rights Reserved