>
Fa
  |  
Ar
  |  
En
نوجوانوں کے اخلاقی برائیوں کے عوامل واسباب اوراس کا راہِ حل قرآن و حدیث کی روشنی میں
نویسنده
ممتاز علی عشرت
منبع
گام دوم انقلاب اسلامي از منظر قرآن و حديث - 1399 - دوره : 1 - گام دوم انقلاب اسلامی از منظر قرآن و حدیث - کد همایش: 99200-59338 - صفحه:0 -0
چکیده
نوجوانی قوتوں، صلاحیتوں، حوصلوں، اُمنگوں، جفاکشی، بلندپروازی اور عزائم کا دوسرا نام ہے۔ کسی بھی قوم و ملک کی کامیابی وناکامی، فتح و شکست وغیرہ میں نوجوانوں کا اہم کردار ہوتا ہے اور وہ قوم کے مستقبل کا قیمتی اثاثہ ہوتےہیں ۔ اور اگر یہی نوجوان اخلاقی برائیوں میں پڑ جائیں تو یہ معاشرے میں بگاڑ کا باعث بنتے ہیں۔ اخلاقی اقدار کی موجودگی ہی کسی معاشرے کو مہذب بناتی ہے۔ ان کے وجود سے ہی معاشرتی ڈھانچہ اپنا وجود برقرار رکھتا ہے اور تہذیب نشوونما پاتی ہے۔ دور حاضر کے نوجوان طبقے کا ایک بڑا حصہ ان اخلاقی اقداروں کو فراموش کر چکا ہے اور مختلف قسم کی برائیوں میں مبتلا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ دینِ اسلام سے دوری ہے اسلامی تہذیب وتمدن کو روندتے ہوئے یہ نوجوان آج خود کو دنیا کی تیزرفتارترقی اور اس جہاں فانی میں کامیابی کے حصول کا خواہش مند دکھائی دیتا ہے مگردرحقیقت یہ نوجوان طبقہ گمراہی کے دہانہ پرکھڑا ہے اور یہ صورت حال مزید سنگین صورت اختیار کرتی جارہی ہے ان سب کے باوجود مایوس ہونے کے بجائے ہمیں قرآن وسنت کا دامن تھام لینا ہوگا، اس پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنے اسلاف کی شان دار اخلاقی روایات پر چلیں تو اس اخلاقی زوال سے بچا جا سکتا ہے۔ اس تحریر میں بھی مصنفہ نے اپنی تمام صلاحتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے قرآن و حدیث سے اس سنگین مسئلہ کے حل کے لئے کوشش کی ہے تاکہ اس کو جان کر نوجوانوں کو اور اپنے معاشرے کو بگاڑ سے نکالا جا سکے
کلیدواژه
نوجوان، اخلاق، عومل، قران، برائی
آدرس
, iran
پست الکترونیکی
askarishigri@gmail.com
a
Authors
Copyright 2023
Islamic World Science Citation Center
All Rights Reserved