>
Fa   |   Ar   |   En
   تشکیل خاندان کی اہمیت،انتخاب ہمسر کا معیار اور فضائے مجازی  
   
نویسنده انصاری غلام مرتضی
منبع دين، دين داري و فضاي مجازي - 1400 - دوره : 23 - دین، دین داری و فضای مجازی - کد همایش: 00210-61460 - صفحه:0 -0
چکیده    اسلامی نقطہ نگاہ سےشادی کی بنیادسے بڑھ کر زیادہ پسندیدہ بنیاد نہیں ڈالی گئی،کیونکہ شادی کی بنیادعشق و محبت کی بنیاد ہے،اس لئے رسول خدا ؐنے فرمایا:جو جوان اپنی نوجوانی میں شادی کرتا ہے تو شیطان چیخ چیخ کر واویلا کرتا ہے اور کہتا ہے :اس نے مجھ سے اپنا دین کا 3/2 حصہ محفوظ کرلیا،پس اس بندہ کو چاہئے باقی تیسرے حصہ کو بچانے کے لئے اللہ سے ڈرے۔اسی اہمیت کے پیش نظر امام موسی کاظمؑ فرماتے ہیں اگر ایک مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی شادی کا بندوبست کرے تو وہ عرش الہی کے سائے میں ہوگا۔رسول خداؐ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ اس کے عقد میں ایک ہزار حوریہ عطا کرے گاجو ایک ہزارایسے قصر میں ہونگی جو یاقوت اور موتیوں سے مزین ہونگے،اور اس شخص کے لئے ہر قدم اور ہربات کے بدلے میں ایک سال کی عبادت (قائم اللیل اور صائم النہار)کا ثواب عطا کرتا ہے۔خاندان کی بنیاد،عشق و محبت پر رکھنی چاہئے کیونکہ محبت کا اظہار میاں بیوی کے درمیان آرام و سکون کا باعث بنتاہے۔لہذاخاندانی خوشبختی کےلئےان باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:سلام کرنا،نظم و ضبط،اعتماد کرنا اور تہمت سے بچنا،پاکیزگی اور خوبصورتی،اچھی گفتگو کرنا ،عزت اور غمخواری کا احساس دلانا،ہرگز ناامید نہ ہونا،اچھےاخلاق کا مالک بننا،وغیرہ۔بیوی کا انتخاب کیسے کیا جائے؟ بیوی کا انتخاب کرنے کا معیار اس کی دینداری، ایمان اور تقوی ، اخلاق، اور جسمانی سلامتی،اورخاندانی نجابت کی صفات ہیں۔امام رضا ؑ نےفرمایا:بداخلاق کو رشتہ نہ دو ،کیونکہ خوش اخلاقی ہر انسان کی زینت ہے، جس میں بھی یہ صفت پائی جائے وہ تمام انسانی اور اخلاقی کمالات جیسے تواضع، انکساری،سچائی،مہربانی،نرم مزاجی،سخاوت ،ادب ،نرم مزاجی اور وفاداری کا مالک ہوتا ہے ،اسی لئے رسول خدا ؐ کا فرمان ہے کہ اچھے اخلاق والی عورت سے شادی کرو ،خبردار! بیوی بد سیرت، بے وقوف،خضراء الدمن،بانجھ،اوربوڑھی نه هو۔اب سوال یہ ہے کہ فضائے مجازی پر جو جوان لڑکے اور لڑکیاں اپنے لئے ہمسر تلاش کرتے کرتےجھوٹی عشق و محبت کا اظہار کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنے والوں کے فریب آجاتے ہیں اور اپنی عزت اور خاندان کی عزت کو داو پر لگانےکے بعد پچھتانے لگتے ہیں، ایسے میں اللہ ، اس کے رسولؐ اور ائمہ طاہرینؑ کے فرامین اور سفارشات پر عمل کرنا تو دور کی بات ، ان اوصاف اور معیارات کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔اوراس کا نتیجہ بھی واضح ہے کہ ان فریب خوردہ جوان اور نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی زندگی بھی جہنم میں تبدیل ہوجاتی ہے اور ساری زندگی پچھتاوے اور افسوس کرنے میں گزر جاتی ہے۔ بہت سارے نوجوانوں پرفضائے مجازی اور انٹرنیٹ نے اس قدر اثر چھوڑا ہے کہ وہ خودکشی کر کے اپنی جان کی بازی ہارچکے ہیں ،یا اپنے گھر بار کو چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں، اپنے اصل اہداف جیسے تعلیم اور زندگی کے دیگر کاموں سے کوسوں دور ہوچکے ہیں جو بہت ہی خطرناک ہے۔ والدین اور اساتید کو چاہئے کہ جتنا ممکن ہو سکے نوجوانوں کو ایسے میں صحیح راستے پر گامزن رکھنے کے لئے کوشش کریں اور آنے والی نسلوں گمراہی سے بچائیں۔
کلیدواژه خاندان، فضائے مجازی، ہمسر، محبت، اخلاق و کردار۔
آدرس , iran
پست الکترونیکی gmansari61@gmail.com
 
     
   
Authors
  
 
 

Copyright 2023
Islamic World Science Citation Center
All Rights Reserved