>
Fa   |   Ar   |   En
   سائبر اسپیس پر مکالمہ اور تقریب بین المذاہب کے لیے موجود مواقع کا تحقیقی جائزہ  
   
نویسنده هاشمی جواد حیدر
منبع International Multidisciplinary Journal Of Pure Life - 2017 - دوره : 4 - شماره : 10 - صفحه:197 -227
چکیده    مختلف مسالک کے لوگوں کو تفرقے سے دور رہ کر ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد و اتفاق کے ساتھ رہنے کا حکم نہ صرف قرآنی دستور ہے بلکہ یہ معاشرے میں اجتماعی زندگی گزارنے والے انسانوں کی پر امن بقائے حیات کے لیے ضروری بھی ہے لہذا تقریب بین المذاہب کی ضرورت قرآن و سنت کے ساتھ ساتھ حکم عقل کی بنیاد پر بھی مسلّم ہے۔ ایک اللہ اور ایک نبیؐ کے معتقد مختلف اسلامی مسالک کے اعتقادات اور تعلیمات میں بہت سے مشترکات کے باوجود ایک دوسرے سے دوری اور تفرقہ کی بنیادی وجوہات میں سے اہم ترین وجہ ایک دوسرے کے عقائد کے بارے میں عدم آگاہی اور اس بناء پر ایک دوسرے کے بارے میں پیدا ہونے والی بدگمانی ہے۔ لہذا اس دوری کو قربت اور بدگمانی کو حسنِ ظن میں بدلنے کا بہترین طریقہ ایک دوسرے کے عقائد اور تعلیمات کے بارے میں صحیح ذرائع سے آگاہ ہونا ہے۔ جس کے لیے عصر حاضر میں دیگر ذرائع اور طریقوں کے علاوہ ایک اہم اور موثر ترین ذریعہ انٹرنیٹ (سائبر اسپیس) ہے۔ انٹرنیٹ کی آمد کے بعد دنیا ایک گلوبل ویلیج میں تبدیل ہو چکی ہے اس سے نہ صرف بہت ساری سہولیات انسانی زندگی میں پیدا ہو چکی ہیں بلکہ اس کے ذریعے لوگوں اور اقوام کو ایک دوسرے کے افکار اور آراء سے آشنائی کے مواقع بھی پیدا ہو چکے ہیں۔ اس ضمن میں مختلف اسلامی مسالک کے دینی ادارے خصوصاً حوزات علمیہ اور ذمہ دار علمی شخصیات انٹرنیٹ پر اپنے اپنے مسالک کے عقائد اور تعلیمات معقول انداز میں پیش کر سکتے ہیں جن سے آگاہی کے بعد مشترکات کی بناء پر لوگوں کے قلوب ایک دوسرے کے قریب ہو سکتے ہیں۔ چونکہ عام حالات میں مختلف مسالک کے علماء کا براہ راست ایک دوسرے سے ملاقات ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا لیکن انٹرنیٹ کے ذریعے بہ آسانی ان کے درمیان نہ صرف رابطہ ممکن ہوتا ہے بلکہ دن کے چوبیس گھنٹے ایک دوسرے سے با خبر رہ سکتے ہیں۔
آدرس جامعه کراچی, شعبه علوم اسلامی, Pakistan
پست الکترونیکی drjawadhaider@yahoo.com
 
   سائبر اسپیس پر مکالمہ اور تقریب بین المذاہب کے لیے موجود مواقع کا تحقیقی جائزہ  
   
Authors ہاشمی (پاکستان) ڈاکٹر جواد حیدر
Abstract    مختلف مسالک کے لوگوں کو تفرقے سے دور رہ کر ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد و اتفاق کے ساتھ رہنے کا حکم نہ صرف قرآنی دستور ہے بلکہ یہ معاشرے میں اجتماعی زندگی گزارنے والے انسانوں کی پر امن بقائے حیات کے لیے ضروری بھی ہے لہذا تقریب بین المذاہب کی ضرورت قرآن و سنت کے ساتھ ساتھ حکم عقل کی بنیاد پر بھی مسلّم ہے۔ ایک اللہ اور ایک نبیؐ کے معتقد مختلف اسلامی مسالک کے اعتقادات اور تعلیمات میں بہت سے مشترکات کے باوجود ایک دوسرے سے دوری اور تفرقہ کی بنیادی وجوہات میں سے اہم ترین وجہ ایک دوسرے کے عقائد کے بارے میں عدم آگاہی اور اس بناء پر ایک دوسرے کے بارے میں پیدا ہونے والی بدگمانی ہے۔ لہذا اس دوری کو قربت اور بدگمانی کو حسنِ ظن میں بدلنے کا بہترین طریقہ ایک دوسرے کے عقائد اور تعلیمات کے بارے میں صحیح ذرائع سے آگاہ ہونا ہے۔ جس کے لیے عصر حاضر میں دیگر ذرائع اور طریقوں کے علاوہ ایک اہم اور مؤثر ترین ذریعہ انٹرنیٹ (سائبر اسپیس) ہے۔ انٹرنیٹ کی آمد کے بعد دنیا ایک گلوبل ویلیج میں تبدیل ہو چکی ہے اس سے نہ صرف بہت ساری سہولیات انسانی زندگی میں پیدا ہو چکی ہیں بلکہ اس کے ذریعے لوگوں اور اقوام کو ایک دوسرے کے افکار اور آراء سے آشنائی کے مواقع بھی پیدا ہو چکے ہیں۔ اس ضمن میں مختلف اسلامی مسالک کے دینی ادارے خصوصاً حوزات علمیہ اور ذمہ دار علمی شخصیات انٹرنیٹ پر اپنے اپنے مسالک کے عقائد اور تعلیمات معقول انداز میں پیش کر سکتے ہیں جن سے آگاہی کے بعد مشترکات کی بناء پر لوگوں کے قلوب ایک دوسرے کے قریب ہو سکتے ہیں۔ چونکہ عام حالات میں مختلف مسالک کے علماء کا براہ راست ایک دوسرے سے ملاقات ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا لیکن انٹرنیٹ کے ذریعے بہ آسانی ان کے درمیان نہ صرف رابطہ ممکن ہوتا ہے بلکہ دن کے چوبیس گھنٹے ایک دوسرے سے با خبر رہ سکتے ہیں۔
Keywords
 
 

Copyright 2023
Islamic World Science Citation Center
All Rights Reserved